ایک بندے نے انگلینڈ میں ایک دکان سے دوہزار پاؤنڈ کا ایک کوٹ خریدا اس نے ادائیگی چیک کی شکل میں کی،کوٹ لے کر وہ سامنے والی دکان میں گیا اور دکاندار سے کہا یہ کوٹ میں دوسو پاؤنڈ کا بیچتا ہوں اگر خریدنا ہے تو سودا کرو ،دکاندار نے کوٹ دیکھا قیمت دیکھی اور سوچا کوٹ بالکل نیا ہے، ہے بھی دوہزار کا پھر یہ دوسو کا کیوں بیچ رہا ہے؟ دوسرے دکاندار نے پہلے دکاندار جس سے اس آدمی نے کوٹ خریدا تھا کو فون کرکے پوچھا جس بندے نے ابھی ابھی آپ سے دوہزار پاؤنڈ کا کوٹ خریدا ہے اس نے ادائیگی کس چیز سے کی ہے؟ دکاندار نے کہا چیک کے ذریعے، دوسرے دکاندار نے کہا مجھے وہ چیک جعلی لگ رہا ہے کیونکہ وہ بندہ وہی کوٹ مجھے دوسو پاؤنڈ کا بیچ رہا ہے،پہلے دکاندار نے پولیس کو فون کیا اور اس بندے کو گرفتار کرایا کیس جب عدالت میں گیا تو عدالت والوں نے بینک فون کرکے پوچھا یہ چیک اصلی ہے؟؟ بینک والوں نے کہا بالکل اصلی ہے ،عدالت نے پوچھا اس بندے کے اکاؤنٹ میں بیلنس ہے بینک نے کہا جی ہے، عدالت نے کہا آپ اس چیک کو کیش کرینگے بینک نے کہا کیوں نہیں کرینگے ، اس بندہ کی ضمانت ہوئی اور وہ عدالت سے نکل کر فورا پولیس اسٹیشن گیا اس نے تین آدمیوں پر ایف آئی کار کٹوائی، دونوں دکاندار اور پولیس آفیسر پر، تینوں کو گرفتار کیا گیا،جب کیس عدالت گیا تو اس بندے نے عدالت سے کہا ان تینوں نے میری ہتک عزت کی ہے اور میرے تشخص کو نقصان پہنچایا ہے لہذا مجھے ان سے ایک لاکھ پاؤنڈ بطور جرمانہ دلوائے جائیں،کیس کی شنوائی سنوائی ہوئی، فیصلہ اس بندے کے حق میں ہوا اور اس بندے کو تینوں سے ایک لاکھ پاؤنڈ دلوائے گئے
اور کیا آپ جانتے ہیں وہ بندہ کون تھا ؟؟
وہ بندہ پاکستانی تھا ۔😂😂😂
#منقول
0 Comments