ضلع سوات اور ضلع شانگلہ کے باونڈری پر واقع ایک خوب صورت جھیل بشیگرام کے نام سے مشہور ہے. سطح سمندر سے گیارہ ہزار پانچ سو فٹ بلندی پر واقع ہے. سرسبز وشاداب پہاڑوں کے درمیان اس خوب صورت جھیل تک پیدل جانا پڑتا ہے. اگست,ستمبر اور اکتوبر میں موسم بہت خوشگوار ہوتا ہے ہر طرف سبزہ اور خودرو پھولوں کی بہار ہوتی ہے. جھیل کے سامنے ایک سر سبز میدان ہے جس میں سیاح رات گزارنے کے لۓ ٹینٹ وغیرہ لگا سکتے ہیں. جھیل کے شفاف پانی میں انسان کو اپنا عکس نظر آتا ہے. جب اسمان صاف ہو تو جھیل کا رنگ بھی نیلا ہوتا ہے اور جب اسمان میں بادل ہوں تو جھیل کا رنگ بھی بادلوں کی طرح سفید ہوتا ہے. اس جھیل کے بارے میں بھی ایک افسانوی روایت لوگ بیان کرتے ہیں کہ ایک شادی کا قافلہ بارات یہاں سے گزر رہا تھا جھیل کے اوپر برف کی موٹی تہہ جمی ہوئی تھی کسی کو یہ معلوم نہ تھا کہ اس برف کے نیچے بہت بڑا جھیل بھی ہے اس لوگوں نے کھانا پکانے کے لۓ جب آگ جلایا تو برف کی تہہ ٹوٹ گیا اور سارا قافلہ اس جھیل میں ڈوب گیا. لوگ کہتے ہیں کہ اس جھیل کے اوپر جمعہ کی رات کو سونے کے برتن تیرتے نظرآتے ہیں. اس جھیل تک پہنچنے کیلئے دو راستے ہیں اور دونوں کے دونوں پیدل ہی ہے۔ ایک ضلع سوات مدین سے اور دوسرا شانگلہ لیلونئ سے۔ اس خوبصورت جھیل کے ارد گرد سرسبز پہاڑ ہیں ابلتے چشمے اور سرسبز وشاداب میدان بھی ہیں۔ بشیگرام جھیل قدرت کا عظیم شاہکار ہے یہاں کی خوب صورتی بیان نہیں کی جا سکتا بلکہ صرف دیکھی جا سکتی ہے۔ اگر حکومت وقت اور ٹوارزم ڈیپارٹمنٹ توجہ دیں تو یہ ایک بہترین ٹورسٹ سپاٹ بن سکتا ہے۔
0 Comments