کوڈک کمپنی، 1889 میں قائم ہونے والی یہ کمپنی دنیا میں سوا سو سال تک فوٹو گرافی اور فلم پروڈکشن کی دنیا میں راج کرتی رہی۔
کوڈک نے فلم ریل، پراسسنگ مشینیں، سٹوڈیوز، حتی کہ کیمرے اور لینز تک بنائے جن کی آج سے تیس چالیس برس پہلے وہی حیثیت ہوا کرتی تھی جو آج موبائل فون میں آئی فون اور ٹی وی میں سام سنگ کی ہے۔
کوڈک کمپنی اپنی مارکیٹ کیپٹیلائزیشن کو دیکھ کر خوش ہوتی گئی اور ہر سال انکم میں اضافہ اسے مطمئن کرتا گیا۔ کوڈک لیکن 90 کی دہائی میں یہ نہ دیکھ سکی کہ ڈیجیٹل انقلاب رونما ہونے کو ہے جو کہ سٹل اور ڈیجیٹل پروڈکشن میں روایتی ٹیکنالوجی کی جگہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی لے آئے گا۔ پھر نہ تو کوئی کیمرے میں ڈالنے کیلئے فلمیں خریدے گا، اور نہ ہی انہیں پراسیس کروانے کیلئے سٹوڈیو جایا کرے گا۔ ہر شخص کے پاس کمپیوٹر یا موبائل پر تصویروں اور فلموں کو ایڈٹ کرنے کیلئے ایپ موجود ہو گی۔
کوڈک کے دروازے پر یہ تبدیلی دستک دے رہی تھی اور کوڈک والے حقائق پہچاننے کو تیار نہ تھے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ نوے کی دہائی میں کوڈک کی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ٹیم نے دنیا کا پہلا ڈیجیٹل کیمرہ تیار کرلیا تھا لیکن پھر انہیں لگا کہ اگر یہ پاپولر ہوگیا تو ان کی فلمیں کون خریدے گا؟ چنانچہ انہوں نے فیصلہ کیا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو فروغ نہ دیا جائے۔
دوسری طرف کوڈک کا حریف، کینن نامی کمپنی جو کہ بہت چھوٹے سائز کی تھی، اس نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو اپناتے ہوئے اپنی تمام پراڈکٹس کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا شروع کردیا۔
پھر یوں ہوا کہ 1889 میں قائم ہونے والی دنیا کی سب سے بڑی پروڈکشن کمپنی، کوڈک 122 سال بعد 2011 میں دیوالیہ ہوگئی اور مارکیٹ سے آؤٹ ہوگئی۔
0 Comments