امریکی قوم کی عظمت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ھے کہ کسی شخص کی فوتگی کی صورت میں بجاے خیر خیرات اور تھوڑے تھوڑے پیسے بانٹنے سے وہ اپنے مرحومین کو ایصال ثواب یا لوگوں کے دلوں میں زندہ رھنے کے لئے کسی بھی کار خیر اور صدقہ جاریہ کے لیے کسی بھی پارک یا انتظار گاہ وغیرہ میں ایک یا دو بینچ یعنی لکڑی یا لوھے کی کرُسیاں رکھ دیتے ھیں ، اور اسُ پر ایک سٹیل کی پلیٹ لگاتے اھیں اور مرحوم کی تاریخ پیدائش اور تاریخ وفات اور انُ کی خصوصیات یا انُ کی خدمات کا زکر کیا جاتا ھے ،
اگر ھم بھی بجاے پیسے ضائع کرنے کے جس سے کسی کو فائدہ نہی ھوتا ، ھم اپنے مرحومین کو ثواب پہنچانے کے لئے رستے ، پلُیاں ، انتظار گا ھیں ، مطلب کسی بھی قسم کا صدقہ جاریہ جو لوگ مدتوں یاد رکھے ، اس سے انسانیت کو بھی فائدہ ھوگا ، اور مرحوم کو بھی لوگ دعاوں میں یاد رکھے گے ، کیونکہ دُعا دل سے نکلتی ھے اور جو دعاُ دل سے نکتی ھے وہ قبولیت کے لیے تیار ھوتی ھے ،
اور اللہ پاک بھی فرماتے ھیں کہ مومن کے لیے آسانیاں پیدا کرو الہی آپ پر آسانیاں پیدا کرے گا ،
میرا ھر گز مطلب یہ نہی کہ خیرات نہ کیا جاے ،صدقہ نہ کیا جاے ، لیکن یہ ایک وقتی فائدہ ھے اور عموماً کسی کو لمبے عرصے کے لیے فائدہ مند نہی ، اور آج کل تو یہ فیشن اور لوگوں کی شرم سے کیے جاتے ھیں ، اور ایک رواج بن چکاُ ھے ،
میری راے ھیں ، اھل دانش لوگ بھی اپنی راے دے سکتے ھیں ،،،
الطاف حسین کوہستانی۔
0 Comments